اللہ تعالی کو وہ دل پسند ہے جس میں اس کی مخلوق کے لئے درد ہو

اللہ سبحان و تعالی کے نزدیک وہ دل بہت عزیز اور قیمتی ہے جو دوسروں کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھتا ہے اور ان کی مدد کے لئے آگے بڑھتا ہے۔ اسلام ہمیں اخوت، ہمدردی، اور ایثار کا درس دیتا ہے۔ پیغمبر خدا نبی آخرالزمان رسول ﷺ نے فرمایا کہ “تم میں سے بہترین وہ ہے جس سے دوسرے انسانوں کو فائدہ پہنچے”۔ یہ ایک ایسا اصول ہے جو ہمیں اپنے اردگرد کے لوگوں کے لئے رحم دلی اور خدمت کے جذبے کو پروان چڑھانے کی ترغیب دیتا ہے۔

جب ہم کسی کے ساتھ شفقت اور محبت کا برتاؤ کرتے ہیں، تو ہم دراصل اللہ عز و جل کی رحمت کے مستحق بن جاتے ہیں۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا: وَلْتَكُنْ مِّنْكُمْ اُمَّةٌ يَّّدْعُوْنَ اِلَى الْخَيْـرِ وَيَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ “اور چاہیے کہ تم میں سے ایک جماعت ایسی ہو جو نیک کام کی طرف بلاتی رہے اور اچھے کاموں کا حکم کرتی رہے اور برے کاموں سے روکتی رہے، اور وہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔” (سورہ آل عمران آیت نمبر 104)۔ اس آیت میں ہمیں اجتماعی طور پر ایک دوسرے کی بھلائی کے لئے کام کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

مزید یہ کہ، اللہ جل جلالہ نے ہمیں یہ تعلیم دی ہے کہ “مومن مومن کا بھائی ہے”، یعنی ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ اسی طرح کا تعلق رکھنا چاہئے جیسے خاندان کے افراد رکھتے ہیں۔ جب ہم اپنے دل میں دوسروں کے لئے درد اور ہمدردی رکھتے ہیں، تو یہ نہ صرف ہمیں روحانی سکون دیتا ہے بلکہ معاشرتی بہتری کا بھی ذریعہ بنتا ہے۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں بھی ایسا دل عطا فرمائے جو اس کی مخلوق کے لئے درد اور ہمدردی سے بھرا ہوا ہو۔ آمین۔

الطاف چودھری

By admin