انصاف کا عمل: متاثرین کو معاوضہ نہ ملنا، مقدمات تاخیر سے چلنا

پاکستان میں انصاف کے حصول کا عمل ایک طویل اور صبر آزما سفر بن چکا ہے۔ عام شہری جب کسی ظلم یا حادثے کا شکار ہوتا ہے تو عدالت سے امید رکھتا ہے کہ اسے جلد انصاف ملے گا، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ مقدمات کے التوا، تاخیری حربے، اور معاوضے کے نظام میں بدانتظامی نے انصاف کے تصور کو کمزور کر دیا ہے۔

تاخیر کا سب سے بڑا مسئلہ

پاکستان میں لاکھوں مقدمات برسوں سے زیرِ سماعت ہیں۔ ججوں کی کمی، وکلاء کی ہڑتالیں، اور عدالتی نظام میں غیر مؤثر انتظامیہ اس تاخیر کی بڑی وجوہات ہیں۔ متاثرین برسوں تک عدالتوں کے چکر کاٹتے رہتے ہیں لیکن فیصلے تک نہیں پہنچ پاتے۔ نتیجتاً لوگ نظام پر اعتماد کھو بیٹھتے ہیں اور بسا اوقات قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

معاوضے کا نہ ملنا — ایک اور ناانصافی

متاثرین کو انصاف کے ساتھ معاوضہ ملنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ اپنے نقصان کا ازالہ کر سکیں۔ مگر اکثر کیسز میں دیکھا گیا ہے کہ معاوضہ یا تو تاخیر سے دیا جاتا ہے یا بالکل نہیں دیا جاتا۔ سرکاری اداروں اور انشورنس کمپنیوں کی سست روی متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑک دیتی ہے۔

نظام میں خامیاں

  1. پرانا قانونی ڈھانچہ: کئی قوانین نوآبادیاتی دور سے چلے آ رہے ہیں جنہیں موجودہ حالات کے مطابق اپڈیٹ نہیں کیا گیا۔

  2. دیہی علاقوں میں عدلیہ تک رسائی کی کمی: چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں عدالتی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

  3. بدعنوانی: مقدمات میں رشوت، سفارش اور سیاسی اثرات انصاف کو دبا دیتے ہیں۔

  4. ٹیکنالوجی کا فقدان: عدالتوں میں ڈیجیٹل سسٹم نہ ہونے سے فائلوں کی گمشدگی اور غیرضروری تاخیر ہوتی ہے۔

متاثرین پر نفسیاتی اثرات

جب انصاف تاخیر سے ملتا ہے تو متاثرین ذہنی دباؤ، مالی نقصان اور سماجی بے چینی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات وہ زندگی بھر عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹاتے رہتے ہیں مگر انصاف نہیں پاتے۔

حل اور اصلاحات

  1. فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کی جائیں۔

  2. ڈیجیٹل عدالتی نظام متعارف کرایا جائے۔

  3. متاثرین کے لیے فوری معاوضہ فنڈ بنایا جائے۔

  4. وکلا اور ججز کے لیے اخلاقی تربیت لازمی ہو۔

  5. سول مقدمات میں ثالثی  کو فروغ دیا جائے۔

عوامی اعتماد کی بحالی

اگر عدالتی نظام شفاف اور تیز تر ہو جائے تو عوام کا اعتماد بحال ہو سکتا ہے۔ انصاف میں تاخیر کا مطلب ہے انصاف سے انکار۔ لہٰذا ریاست کو عدالتی اصلاحات کو اولین ترجیح بنانا ہوگا تاکہ ہر شہری کو بر وقت انصاف اور حق دار کو معاوضہ مل سکے۔

By admin